ستم ایجاد کم ، حاکم نہیں اب

غزل
راشؔد ذوالفقار

ستم  ایجاد  کم  ،  حاکم نہیں اب

غرورِ  جہل سے نادم نہیں  اب

کہاں  تک  ہو گی یہ ارزانئی خوں

اُٹھا   جو  سر  ذرا   سالم  نہیں اب

چراغِ    آگہی   کی   لو   بڑھائے

ادب   آموز  وہ  عالم  نہیں اب

میں اس کا حرزِجاں ہوں گا کبھی تو

کہ  اتنا  بھی  تو  وہ  ظالم نہیں اب

بخیلِ  وقت  یہ  اصحابِ ثروت

نشینِ  محفلِ   حاتم  نہیں    اب

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔